ایرانی وزیر خارجہ: ایران کسی بھی فوجی حملے کا ترکی بہ ترکی جواب دے گا

تہران- ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ میں صیہونی حکومت کے اتحادیوں کو لکھا کہ نہ صرف یہ کہ کوئی فوجی آپشن نہیں ہے، بلکہ یقینی طور پر کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ کسی بھی حملے کا فوری جواب دیا جائے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے X اکاؤنٹ پر لکھا کہ اسرائیل کا یہ خیال کہ وہ ایران پر دھونس جما سکتا ہے کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں، حقیقت سے اتنا دور ہے کہ جواب دینے کے بھی قابل نہیں۔ تاہم، نیتن یاہو کی بے غیرتی قابل ذکر ہے کہ صدر ٹرمپ کو یہ حکم دینا چاہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ اپنی سفارت کاری میں کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں!

انہوں نے مزید کہا کہ ناکام بائیڈن ٹیم پر نیتن یاہو کے اتحادی (جو ایران کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں) ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ ہمارے بالواسطہ مذاکرات کو ایک اور JCPOA کے طور پر بہت آسانی سے غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں۔

عراقچی نے تاکید کی کہ میں واضح کردوں کہ ایران کافی مضبوط اور اپنی صلاحیتوں میں پراعتماد ہے اور اپنی خارجہ پالیسی کو سبوتاژ کرنے یا غیر ملکی عناصر کی بدنیتی پر مبنی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کا اہل بھی۔ ہم صرف یہ امید کر سکتے ہیں کہ ہمارے امریکی ہم منصب بھی اتنے ہی ثابت قدم رہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بہت سے ایرانیوں کو اب یقین ہے کہ JCPOA کافی نہیں ہے۔ وہ ٹھوس فوائد کی تلاش میں ہیں۔ بائیڈن کی ہارنے والی ٹیم کے بارے میں نیتن یاہو کے اتحادیوں کا کچھ کہنا یا کرنا اس حقیقت کو تبدیل نہیں کرے گا۔ نہ صرف کوئی فوجی آپشن نہیں بلکہ یقینی طور پر کوئی فوجی حل بھی نہیں ہے۔ کسی بھی حملے کا فوری جواب دیا جائے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .